The Messenger Of Allah ﷺ said: “Whoever dies without an Imam will die a death of Jahiliyyah” (Musnad Ahmad)

Have a Question?

If you are looking for a specific article search below!

“Sunni” Scholar’s Plagiarism of the First Khalīfah of Ahmadis

Introduction

So-called “Hakīm-ul-Ummah” Ashraf Ali al-Tahānwī (Thanvi) plagiarized from Khalifat-ul-Masih-il-Awwal Hakīm-ul-Ummah al-‘Allāmah al-Muhaddith al-Hafiz al-Haaj al-Mufassir Maulānā Nūruddīn al-Bhairawī RA

Incident of Plagiarism

Ashraf Ali Thanwi plagiarized from an Eid al-Fitr Khutba dated 21 December 1903 by Maulānā Nūruddīn RA and put it in his book ‘Ahkam-e-Islam Aqal Ki Nazar Main’ written in 1334 AH (1915)

جناب الہی نے اطاعت اور طہارت کے ساتھ پانچ وقت جمع ہونا اور مل کر اس کی عظمت و جبروت کو بیان کرنا مسلمانوں پر فرض کر دیا ہے۔ کوئی شہر اور قصبہ نہ دیکھو گے جس کے ہر محلہ میں اسلام کی یہ پنجگانہ کمیٹی نہ ہوتی ہو۔ لیکن اس روزانہ پانچ وقت کے اجتماع میں اگر تمام باشندگان شہر کو اکٹھا ہونے کا حکم دیا جاتا تو یہ ایک تکلیف مالا طاق ہوتی۔ اس لئے تمام شہر کے رہنے والے مسلمانوں کے اجتماع کے لئے ہفتہ میں ایک دن جمعہ کا مقرر ہوا۔ پھر اسی طرح قصبات اور دیہات کے لوگوں کے اجتماع کے لئے عید کی نماز تجویز ہوئی۔ اور چونکہ یہ ایک بڑا اجتماع تھا اس لئے عید کا جلسہ شہر کے باہر میدان میں تجویز ہوا۔ لیکن اس سے پھر بھی کل دنیا کے مسلمان میل ملاپ سے محروم رہتے تھے۔ اس لئے کل اہل اسلام کے اجتماع کے لئے ایک بڑے صدر مقام کی ضرورت تھی تاکہ مختلف بلاد کے بھائی اسلامی رشتہ کے سلسلہ میں یکتا باہم مل جاویں۔ لیکن اس کے لئے چونکہ ہر فرد بشر مسلمان اور امیر اور فقیر کا شامل ہونا محال تھا اس لئے صرف صاحب استطاعت منتخب ہوئے

[Khutbaat-e-Nur pg. 151]

جناب الہی نے اطاعت اور طہارت کے ساتھ پانچ وقت جمع ہونا اور مل کر اس کی عظمت و جبروت کو بیان کرنا مسلمانوں پر فرض کر دیا ہے۔ کوئی شہر اور قصبہ نہ دیکھو گے جس کے ہر محلہ میں اسلام کی یہ پنجگانہ کمیٹی نہ ہوتی ہو۔ لیکن اس روزانہ پانچ وقت کے اجتماع میں اگر تمام باشندگان شہر کو اکٹھا ہونے کا حکم دیا جاتا تو یہ ایک تکلیف مالا طاق ہوتی۔ اس لئے تمام شہر کے رہنے والے مسلمانوں کے اجتماع کے لئے ہفتہ میں ایک دن جمعہ کا مقرر ہوا۔ پھر اسی طرح قصبات اور دیہات کے لوگوں کے اجتماع کے لئے عید کی نماز تجویز ہوئی۔ اور چونکہ یہ ایک بڑا اجتماع تھا اس لئے عید کا جلسہ شہر کے باہر میدان میں تجویز ہوا۔ لیکن اس سے پھر بھی کل دنیا کے مسلمان میل ملاپ سے محروم رہتے تھے۔ اس لئے کل اہل اسلام کے اجتماع کے لئے ایک بڑے صدر مقام کی ضرورت تھی تاکہ مختلف بلاد کے بھائی اسلامی رشتہ کے سلسلہ میں یکتا باہم مل جاویں۔ لیکن اس کے لئے چونکہ ہر فرد بشر مسلمان اور امیر اور فقیر کا شامل ہونا محال تھا اس لئے صرف صاحب استطاعت منتخب ہوئے

[Ahkam-e-Islam Aql ki Nazar mein pg. 75]

Original Non Computerized Scans

Al-Hakam and Badr were two official Ahmadi Newspapers considered ‘the arms of the Promised Messiah AS’

The original non computerized scans of Maulawī Nūruddīn RA’s speech are below.

جناب الہی نے اطاعت اور طہارت کے ساتھ پانچ وقت جمع ہونا اور مل کر اس کی عظمت و جبروت کو بیان کرنا مسلمانوں پر فرض کر دیا ہے۔ کوئی شہر اور قصبہ نہ دیکھو گے جس کے ہر محلہ میں اسلام کی یہ پنجگانہ کمیٹی نہ ہوتی ہو۔ لیکن اس روزانہ پانچ وقت کے اجتماع میں اگر تمام باشندگان شہر کو اکٹھا ہونے کا حکم دیا جاتا تو یہ ایک تکلیف مالا طاق ہوتی۔ اس لئے تمام شہر کے رہنے والے مسلمانوں کے اجتماع کے لئے ہفتہ میں ایک دن جمعہ کا مقرر ہوا۔ پھر اسی طرح قصبات اور دیہات کے لوگوں کے اجتماع کے لئے عید کی نماز تجویز ہوئی۔ اور چونکہ یہ ایک بڑا اجتماع تھا اس لئے عید کا جلسہ شہر کے باہر میدان میں تجویز ہوا۔ لیکن اس سے پھر بھی کل دنیا کے مسلمان میل ملاپ سے محروم رہتے تھے۔ اس لئے کل اہل اسلام کے اجتماع کے لئے ایک بڑے صدر مقام کی ضرورت تھی تاکہ مختلف بلاد کے بھائی اسلامی رشتہ کے سلسلہ میں یکتا باہم مل جاویں۔ لیکن اس کے لئے چونکہ ہر فرد بشر مسلمان اور امیر اور فقیر کا شامل ہونا محال تھا اس لئے صرف صاحب استطاعت منتخب ہوئے

[Badr Jan. 1st 1904]

جناب الہی نے اطاعت اور طہارت کے ساتھ پانچ وقت جمع ہونا اور مل کر اس کی عظمت و جبروت کو بیان کرنا مسلمانوں پر فرض کر دیا ہے۔ کوئی شہر اور قصبہ نہ دیکھو گے جس کے ہر محلہ میں اسلام کی یہ پنجگانہ کمیٹی نہ ہوتی ہو۔ لیکن اس روزانہ پانچ وقت کے اجتماع میں اگر تمام باشندگان شہر کو اکٹھا ہونے کا حکم دیا جاتا تو یہ ایک تکلیف مالا طاق ہوتی۔ اس لئے تمام شہر کے رہنے والے مسلمانوں کے اجتماع کے لئے ہفتہ میں ایک دن جمعہ کا مقرر ہوا۔ پھر اسی طرح قصبات اور دیہات کے لوگوں کے اجتماع کے لئے عید کی نماز تجویز ہوئی۔ اور چونکہ یہ ایک بڑا اجتماع تھا اس لئے عید کا جلسہ شہر کے باہر میدان میں تجویز ہوا۔ لیکن اس سے پھر بھی کل دنیا کے مسلمان میل ملاپ سے محروم رہتے تھے۔ اس لئے کل اہل اسلام کے اجتماع کے لئے ایک بڑے صدر مقام کی ضرورت تھی تاکہ مختلف بلاد کے بھائی اسلامی رشتہ کے سلسلہ میں یکتا باہم مل جاویں۔ لیکن اس کے لئے چونکہ ہر فرد بشر مسلمان اور امیر اور فقیر کا شامل ہونا محال تھا اس لئے صرف صاحب استطاعت منتخب ہوئے

[Al-Hakam Jan. 24 1904]

We see the non-computerized 1915 scan of ‘Ahkam-e-Islam Aql ki Nazar mein’ has the exact same statement word for word

جناب الہی نے اطاعت اور طہارت کے ساتھ پانچ وقت جمع ہونا اور مل کر اس کی عظمت و جبروت کو بیان کرنا مسلمانوں پر فرض کر دیا ہے۔ کوئی شہر اور قصبہ نہ دیکھو گے جس کے ہر محلہ میں اسلام کی یہ پنجگانہ کمیٹی نہ ہوتی ہو۔ لیکن اس روزانہ پانچ وقت کے اجتماع میں اگر تمام باشندگان شہر کو اکٹھا ہونے کا حکم دیا جاتا تو یہ ایک تکلیف مالا طاق ہوتی۔ اس لئے تمام شہر کے رہنے والے مسلمانوں کے اجتماع کے لئے ہفتہ میں ایک دن جمعہ کا مقرر ہوا۔ پھر اسی طرح قصبات اور دیہات کے لوگوں کے اجتماع کے لئے عید کی نماز تجویز ہوئی۔ اور چونکہ یہ ایک بڑا اجتماع تھا اس لئے عید کا جلسہ شہر کے باہر میدان میں تجویز ہوا۔ لیکن اس سے پھر بھی کل دنیا کے مسلمان میل ملاپ سے محروم رہتے تھے۔ اس لئے کل اہل اسلام کے اجتماع کے لئے ایک بڑے صدر مقام کی ضرورت تھی تاکہ مختلف بلاد کے بھائی اسلامی رشتہ کے سلسلہ میں یکتا باہم مل جاویں۔ لیکن اس کے لئے چونکہ ہر فرد بشر مسلمان اور امیر اور فقیر کا شامل ہونا محال تھا اس لئے صرف صاحب استطاعت منتخب ہوئے

al-اmaṣāliḥ al-‘aqlīyah lil-‘aḥkām al-naqlīyah. page 80-81

More instances of Plagiarism

There are more instances where Ashraf Ali Thanwi plagiarized Maulana Hakim Nooruddin RA and they will be shown at a later date

Conclusion

In conclusion, the true Hakīm al-Ummah is Khalifat-ul-Masih-il-Awwal al-‘Allāmah al-Muhaddith al-Hafiz al-Haaj al-Mufassir al-Hakīm Maulānā Nūruddīn al-Bhairawī RA and not Ashraf Ali Thanwi, a serial plagiarist

Related Article: “Maulana” Ashraf Ali Thanwi’s plagiarism of Hazrat Mirza Ghulam Ahmad(AS)